13
Apr

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر دارالعلوم ندوةالعلماء کے ناظم حضرت مولانا رابع حسنی ندوی صاحب کی انتقال کی خبر سے دنیا کی علمی فضا سوگوار ہے ۔ اناللہ وانا الیہ راجعون

اللہ تعالٰی حضرت کی بال بال مغفرت فرمائے، درجات بلند فرمائے، خدمات قبول فرمائے، امت مسلمہ کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے آمین یارب العالمین۔

مولانامحمدرابع حسنی ندوی گذشتہ کئی دنوں سے کافی علیل چل رہے تھے،آج پونے چاربجے کے قریب لکھنؤ کے ایک ہسپتال میں انہوں نے آخری سانس لی۔

مولانامحمدرابع حسنی ندوی کی پیدائش یکم اکتوبر1929 کورائے بریلی کے تکیہ کلاں میں ہوئی،ابتدائی تعلیم اپنے خاندانی مکتب رائے بریلی میں ہی مکمل کی، اس کے بعد اعلی تعلیم کے لیےدار العلوم ندوۃ العلماء میں داخل ہوئے۔ 1948ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے فضیلت کی سند حاصل کی۔ اس دوران 1947ء میں ایک سال دار العلوم دیوبند میں بھی قیام رہا۔ 1949ء میں تعلیم مکمل ہونے کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء میں معاون مدرس کے طور پر تقرر ہوا۔ اس کے بعددعوت و تعلیم کے سلسلہ میں 1950-1951 کے دوران حجاز،سعودی عرب میں قیام رہا۔

1955ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے کلیۃ اللغۃ العربیۃ کے وکیل منتخب ہوئے اور 1970ء کو عمید کلیۃ اللغۃ مقرر ہوئے۔ عربی زبان کی خدمات کے لیے انڈیا کونسل اترپردیش کے جانب سے اعزاز دیا گیا اس کے بعد اسی سال صدارتی اعزاز بھی دیا گیا۔

1993ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے مہتمم بنائے گئے، اس کے بعد 1999ء میں نائب ناظم ندوۃ العلماء اور 2000ء میں حضرت مولانا ابو الحسن علی حسنی ندوی کی وفات کے بعد ناظم ندوۃ العلماء مقرر ہوئے۔ دو سال بعد جون، 2002ء میں حیدرآباد، دکن میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سابق صدر قاضی مجاہد الاسلام قاسمی مرحوم کی وفات کے بعد متفقہ طور پر صدر منتخب ہوئے۔

عربی اور اردو زبانوں میں تقریباً 30 کتابوں کے مصنف تھے۔ رابع حسنی ندوی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چوتھے صدر اور دار العلوم ندوۃ العلماء کے حالیہ ناظم تھے،نیز مولانا رابع حسنی ندوی عالمی رابطہ ادب اسلامی ریاض (سعودی عرب) کے نائب صدر اور رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے رکن اساسی بھی تھے۔اسلامک سنٹر آکسفورڈ یونیورسٹی کے رکن تاسیسی کے علاوہ مشہور تعلیمی وعلمی اداروں کے رکن اور سرپرست ہیں، دار المصنفین اعظم گڑھ اور دار العلوم دیوبند کے رکن اور مجلس تحقیقات ونشریات اسلام لکھنؤ ودارعرفات (مرکزالشیخ ابی الحسن علی الندوی) رائے بریلی کے سربراہ اور دارالعلوم ندوۃ العلماء سے متعلق سبھی اداروں کے سرپرست اور کثیرالتصانیف عالم ہیں، ان کی کتابوں میں کئی ایسی کتابیں ہیں جو دارالعلوم ندوۃ العلماء کے نصاب تعلیمی کا حصہ ہیں اور بعض یونیورسٹیوں میں اور بعض مدرسہ بورڈ میں بھی پڑھائی جاتی ہیں، نصاب کی کتابوں میں الادب العربی بین عرض ونقد،منثورات من ادب العرب، جزیرۃ العرب (جغرافیہ) معلم الانشاء حصہ سوم ہیں، اور آپ کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی سیرت نبوی پر کتاب ’’رہبرانسانیت‘‘ (اردو، انگریزی، ہندی، عربی زبانوں میں) ہے، اور قرآن مجید کے مضامین پر مشتمل کتاب ’’قرآن مجید ایک رہبر کامل ‘‘ ہے جو اسی طرح کئی زبانوں میں عام ہے۔

حضرت رابع حسنی ندوی رح کی اللہ عزوجل مغفرت فرماے،درجات بلندفرماے،خدمات دینیہ قبول فرماکرخصوصی شان عطافرمائے۔ اللہ ملت کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل سے نوازے۔ آمین

عبدالمجید میسور
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر۔ کرناٹک

Leave A Comment