27
Oct

مختص رقم کہاں گئی؟

وائٹ پیپر جاری کرو

ایس ڈی پی آئی

2025-26 کے بجٹ میں حکومت نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے مخصوص رقم مختص کرتے ہوئے کئی اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔ لیکن ایک طرف ان اسکیموں کے نفاذ کے لیے مختص رقم ابھی تک جاری نہیں کی گئی، اور دوسری طرف اقلیتی بہبود کا محکمہ بھی نہایت سست رفتاری سے کام کر رہا ہے۔ بجٹ اجلاس میں کی گئی یقین دہانیاں صرف وعدوں کی حد تک محدود رہ گئی ہیں ۔ کے ریاستی نائب صدر عبدالحنان نے اس صورتحال پر سخت برہمی کا اظہار کرتے (SDPI) سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ہوئے کہا کہ اقلیتوں کی مجموعی ترقی سے متعلق جو نا انصافی ہوئی ہے اور ہو رہی ہے، وہ ناقابلِ برداشت ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر واقعی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختص رقم خرچ کی گئی ہے تو اس پر ایک وائٹ پیپر (شویت پتر) جاری کیا جائے۔ رپورٹس کے مطابق اقلیتی کالونیوں کی ترقیاتی اسکیم، کثیر المقاصد کمیونٹی بالوں کی تعمیر، خواتین کے لیے پری یونیورسٹی کالجوں کی قیام ، وزیر اعلیٰ کی خصوصی اقلیتی ترقیاتی اسکیم سمیت : مختلف منصوبوں کے لیے کے لیے صرف 25 فیصد فنڈ ہی جاری کیا گیا ہے۔ اقلیتی بہبود محکمہ کی کارکردگی نہایت سست ہے اور افسران کی لاپرواہی بھی کھل کر سامنے آرہی ہے۔

گزشتہ ایک سال سے اقلیتی ترقیاتی کارپوریشن کے تحت غیر ملکی تعلیمی قرض اسکیم، کاروباری ترقیاتی قرض اسکیم اور دیگر اسکیموں کے لیے درخواست دینے والے مستفیدین کو اب تک رقم فراہم نہیں کی گئی۔ جب افسران سے اس بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ مالیاتی محکمہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔ ان اسکیموں کے لیے روزانہ دفاتر کے چکر لگانے والے مستفیدین کی حالت زار بیان سے باہر ہے ۔

اس بد حالی کی بنیادی وجہ حکومت کی غفلت اور لاپرواہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ اب ہوش میں آئی ے اور فوری مؤثر اقدامات کرے۔ بجٹ میں کی گئی تمام یقین دہانیوں کو سو فیصد (100%) عملی جامہ پہنایا جائے اور تمام متعلقہ اسکیموں کے لیے درکار رقم فوری طور پر جاری کی جائے یہی مطالبہ عبدالحنان نے اپنے پریس بیان کے ذریعے کیا ہے۔

آئی۔ کرناٹک ریاستی نائب صدر ایس ڈی پی آئی۔

عبد الحنان

Leave A Comment